گھر والوں نے اسے کھانا پیش کیا‘ اس کی مجھ پر نظر پڑی‘ گھروالوں سے پوچھا اس کی طبیعت کیا اچھی نہیں ہے؟ انہوں نے بتایا کہ اس کو شوگر ہوگئی ہے۔ سنیاسی کہنے لگے بھلا یہ بھی کوئی بات ہے‘ ایک آسان سا نسخہ بتاتا ہوں
میں اپنی دکان پر بیٹھا تھا کہ میرے پاس ایک بزرگ آکر بیٹھے۔ جب میں نے ان سے ان کا حال احوال پوچھا تو بتانے لگے کہ میں رحیم یار خان کے قریب ایک گاؤں ہے وہاں رہتا ہوں۔ جب بندہ نے رسالہ عبقری کا تعارف کروایا تو کہنے لگے میں خود اس میگزین کا عرصہ سے قاری ہوں۔ بندے نے ان سے عرض کی ماشاء اللہ بابا آپ کی اچھی خاصی عمر ہے کوئی روحانی و جسمانی آزمودہ یا کوئی نسخہ ٹوٹکہ کوئی عمل وظیفہ عنایت فرمائیں۔
مسکراتے ہوئے گویا ہوئے روحانیت کے تو حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم خود بادشاہ ہیں‘ باقی ایک مجرب نسخہ شوگر کا لکھواتا ہوں۔ میرے اپنے مشاہدے میں اب تک بیس سے زائد مریض ان نسخہ جات سے مکمل شفایاب ہوچکے ہیں۔ پہلا نسخہ شوگر کا ہے‘ آج سے تین سال پہلے مجھے شوگر تھی‘ جو کسی دوائی سے کنٹرول میں نہیں ہورہی تھی اور دن بدن جسم کمزور ہوتا جارہا تھا۔ ایک دن گھر کے صحن میں چارپائی پر لیٹا ہوا تھا کہ ایک سنیاسی فقیر نے آکر صدا لگائی‘ گھر والوں نے اسے کھانا پیش کیا‘ اس کی مجھ پر نظر پڑی‘ گھروالوں سے پوچھا اس کی طبیعت کیا اچھی نہیں ہے؟ انہوں نے بتایا کہ اس کو شوگر ہوگئی ہے۔ سنیاسی کہنے لگے بھلا یہ بھی کوئی بات ہے‘ ایک آسان سا نسخہ بتاتا ہوں ایک سے دو ماہ تک استعمال کرلیں اگر شوگر رہے تو پھر ہم سنیاسی نہیں؟ پوچھا بابا نسخہ کیا ہے اور کتنے کا بنے گا؟ سنیاسی بولا نسخہ آپ کے گھر میں ہے۔ ہم بڑے حیران ہوئے کہنے لگا ہاں ہاں یہ دیکھیں بھوسے کےایک ڈھیر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا۔ ہم نے کہا یہ تو بھوسہ ہے۔ فرمانے لگے نہیں نکمی کوئی چیز قدرت کے کارخانے میں‘ بہرحال انہوں نے فرمایا کہ اس بھوسے کی ایک مٹھی دھو کر مٹی کے ایک برتن میں ایک گلاس پانی میں بھگو کر رکھیں اور صبح نہار منہ پانی چھان کر پی لیں۔ میں نے ایک دو ماہ یہ پانی پیا۔ الحمدللہ! آج تین سال ہوگئے ہیں‘ مجھے شوگر نہیں ہے۔ اسی طرح ایک دفعہ کسی کی دعوت میں جانا ہوا رات جس کمرے میں قیام تھا وہاں اور بھی کئی مہمان آئے ہوئے تھے۔ رات کو دیکھا کہ ایک مہمان کپڑے سے اپنی دونوں ٹانگیں باندھ رہا ہے۔ میں نے ان سے پوچھا بھائی! خیریت تو ہے یہ ٹانگوں پر کپڑا کیوں لپیٹ رہے ہو‘ کہنے لگے کہ جناب مجھے شوگر کی بیماری ہے اور رات کو شوگر کی وجہ سے میری ٹانگوں میں شدید درد ہوتا ہے جب تک انہیں خوب اچھی طرح باندھ نہ لوں مجھے نیند نہیں آتی۔ میں نے ان سے اپنا واقعہ ذکر کرنے کے بعد یہی نسخہ استعمال کرنے کو کہا‘ کافی عرصہ بعد دوبارہ جب ان سے ملاقات ہوئی تو بڑی خوشی سے ملے اور فرمانے لگے خداوند کریم آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے آپ کے اس نسخے سے میری شوگر ختم ہوگئی ہے اب تو میں میٹھا بھی خوب کھاتا ہوں یہ بابا فرمانے لگے کہ بیس کے قریب افراد ہیں جن کو میں نے یہ نسخہ بتایا اور انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے وہ سب شوگر سے نجات پاچکے ہیں۔
مزید لکھنے سے پہلےاپنی تحقیق بھی لکھتا چلوں‘ بندہ نے آج سے تقریباً تیس سال پہلے ایک چھوٹی سی کتاب خریدی تھی‘ اس میں بھی شوگر کے علاج میں بھوسے کا ذکر تھا۔ بندہ نے ایک شخص سے اس نسخے کا ذکر کیا تو وہ کہنے لگے آج سے پندرہ سال پہلے ایک ہومیوڈاکٹر نے بھی اسی نسخے کا انکشاف کیا تھا۔ عبقری میں بھی کسی شمارے میں یہ شائع ہوچکا ہے۔ کراچی کے ایک بہت مشہور ڈاکٹر جو آج کل امریکہ میں ہوتے ہیں انہیں جب بندے نے اس نسخہ کے بارے میں عرض کیا تو فرمانے لگے کہ یہاں کے سائنسدانوں کی نئی تحقیق آئی ہے کہ شوگر معدہ کی خرابی کی وجہ سے ہوتی ہے اور معدے کو درست رکھنے کیلئے کھانے سے آدھ گھنٹہ قبل نصف گلاس پانی میں دو چمچ سرکہ سیب استعمال کرنے کی تاکید کرتے ہیں۔ میں نے کہا یہ تحقیق ان امریکیوں کیلئے نئی ہوگی ہمارے لیے نہیں۔ ہمارے پیارے حضور نبی کریم ﷺ نے کھانے پینے کے جو طریقے بتائے ہیں ان سے معدہ درست رہتا ہے‘ بیماریاں نہیں ہوتیں‘ اسی طرح ایک مرتبہ حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم نے اپنے درس میں فرمایا تھا کہ آج ہم دو روپے کی غذا زیادہ کھانے کی وجہ سے (بیماریوں کے نتیجے میں) ہزاروں لاکھوں روپے ڈاکٹرو حکیموں کو دیتے ہیں۔ بہرحال ڈاکٹر مزید فرمانے لگے کہ یہاں کے ڈاکٹر شوگر کے مریضوں کو دارچینی کا سفوف کیپسولوں میں بھر کر دے رہے ہیں۔ اس سے شوگر کے مریض صحت یاب ہورہے ہیں اور یہ کیپسول یہاں بڑے مشہور ہیں اور ایک اور بات کہی کہ یہاں ایک علاج اور بھی کافی مقبول ہورہا ہے کہ ہر آنے والے مریض کو پہلے ایسی دوائی دیتے ہیں جس سے معدے کی صٖفائی ہوجاتی ہے اس کے بعد اصل بیماری کی دوائی دیتے ہیں۔ بندہ نے عرض کیا پہنچی وہی پر خاک جہاں کا خمیر تھا۔ پرانے حکماء اسی اصول پر چلتے ہوئے علاج کرتے تھے۔ بہرحال یہ بھوسے والا نسخہ مجرب ہے۔ اگر اس نسخے کو روحانی بناتے ہوئے اول و آخر گیارہ بار درودشریف درمیان میں اٹھارہ بار سورۂ کوثر پڑھ کر دم کرلیں تو نور اعلیٰ نور ہوجائے گا اور اس کی افادیت میں‘ اس کی تاثیر میں‘ اس کی قوت میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں